ترکی نے کہا ہے کہ ا ستنبول میں حملہ کرنے والے خودکش بمبار کا تعلق شدت پسند تنظیم داعش سے تھا۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق تر ک وزیرِ داخلہ ایفکن اعلیٰ کا کہنا ہے کہ استنبول میں حملہ کرنے والے خودکش بمبار کا تعلق داعش سے تھا۔انکا کہنا تھاکہ خود کش حملہ آور کی شناخت محمد اوزترک کے نام سے ہوئی ہے، وہ 1992 میں غازیانتپ میں پیدا ہوا تھا اور داعش کا سرگرم رکن تھا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اب تک پانچ افراد سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہفتے کا وحشیانہ حملہ 1992 میں غازی عینتاب میں پیدا ہونے والا محمت اوزترک نے کیا تھا اور اس کا تعلق دولتِ اسلامیہ سے ہے۔
اس موقع پر وزیرِ داخلہ نے ملک کے سات
صوبوں میں سکیورٹی کے اقدامات اور کرفیو کے نفاذ کا ارسرِ نو جائزہ لینے کے کا اعلان بھی کیا۔ترکی کے شہر استنبول میں حکام کے مطابق ہفتے کو ایک سیاحتی مقام پر خود کش حملے میں 4 افراد ہلاک اور 36 زخمی ہوئےتھے۔ہلاک ہونے والوں اسرائیل اور امریکہ کی دہری شہریت رکھنے والے دو افراد کے علاوہ ایک ایرانی شہری بھی شامل ہے۔
زخمیوں میں بھی 11 اسرائیلی شہری شامل ہیں۔اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے اسرائیلی شہریوں کی لاشیں واپس بھیج دی گئی ہیں ۔دریں اثنا اسرائیل نے اپنے شہریوں سے ترکی کا سفر کرنے سے گریز کرنے کو کہا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ اتوار کو ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ہونے والے دھماکے میں 37 افراد ہلاک ہوئے تھے اور کرد عسکریت پسند تنظیم ٹی اے کے نے اس حملے کے ذمہ داری قبول کی تھی۔